کچھ اس مقام سے اب دل کا کارواں گزرے
کچھ اس مقام سے اب دل کا کارواں گزرے
یقیں کی حد سے جو گزرے تو بے زباں گزرے
یہ اتفاق کہاں ہے کہ آنکھ بھر آئی
محبتوں میں کوئی کیسے بے نشاں گزرے
مجھی سے ہو کے گزرتی ہے راہ دنیا کی
سو مجھ سے ہو کے زمیں اور آسماں گزرے
تعلقات میں وہ مرحلے بھی کیسے تھے
یقین اور گماں کے جو درمیاں گزرے
طلسم رنگ میں الجھے ہوئے ہیں سب دانشؔ
جو دیکھنے ہیں وہ منظر ابھی کہاں گزرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.