کچھ وجودی کچھ شہودی فلسفہ سنسار کا
کچھ وجودی کچھ شہودی فلسفہ سنسار کا
کس قدر دلچسپ ہے شہکار اس فنکار کا
یہ زمیں پھولوں کی ہے رنگوں کی ہے خوشبو کی ہے
اس محبت کی زمیں پر کام کیا تلوار کا
خوں دواتوں میں قلم میں دھار پہلے سی کہاں
چاپلوسی سے بھرا ہے ہر ورق اخبار کا
اب لباسوں کی نمائش ہو رہی ہے ہر طرف
آدمی کی ذات میں فقدان ہے کردار کا
اپنی بربادی کا ذمہ دار آخر کون ہے
ہم ہی خود ہیں یا کہ اس میں ہاتھ ہے سرکار کا
ہم لگائیں کس پہ تہمت اور کسے الزام دیں
جبکہ ہے کردار ہی مشکوک پہرے دار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.