کچھ یاد نہیں کیسے ہنر بھول گئے ہیں
کچھ یاد نہیں کیسے ہنر بھول گئے ہیں
ہونا تھا جنہیں شمس و قمر بھول گئے ہیں
دنیا کے تماشوں نے کچھ الجھایا ہے ایسا
کب شام ہوئی کب تھی سحر بھول گئے ہیں
تم گاؤں کے برگد کی خبر پوچھ رہے ہو
ہم اپنی دعاؤں کا شجر بھول گئے ہیں
تم سے کوئی امید کبھی تھی نہ ابھی ہے
کوفے میں جو آئے ہیں تو سر بھول گئے ہیں
دیوار میں چننے پہ بھی کچھ لوگ ہیں زندہ
مانا کہ انہیں اہل نظر بھول گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.