Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ یقیں رہنے دیا کچھ واہمہ رہنے دیا

زاہد آفاق

کچھ یقیں رہنے دیا کچھ واہمہ رہنے دیا

زاہد آفاق

MORE BYزاہد آفاق

    کچھ یقیں رہنے دیا کچھ واہمہ رہنے دیا

    سوچ کی دیوار میں اک در کھلا رہنے دیا

    کشتیاں ساری جلا ڈالیں انا کی جنگ میں

    میں نے بھی کب واپسی کا راستہ رہنے دیا

    میں نے ہر الزام اپنے سر لیا اس شہر میں

    با وفا لوگوں میں خود کو بے وفا رہنے دیا

    ایک نسبت ایک رشتہ ایک ہی گھر کے مکیں

    وقت نے دونوں میں لیکن فاصلہ رہنے دیا

    جاگتی آنکھوں میں کیسے خواب کی تعبیر تھی

    عمر بھر جس نے کسی کو سوچتا رہنے دیا

    ایک سائے کا تعاقب کر رہا ہوں آج تک

    خود کو کیسی ابتلا میں مبتلا رہنے دیا

    وہ مری راہوں میں دیواریں کھڑی کرتا رہا

    میں نے ہونٹوں پر فقط حرف دعا رہنے دیا

    پیار میں اب نفع و نقصان کا کیا سوچنا

    کیا دیا اس کو اور اپنے پاس کیا رہنے دیا

    اپنی کچھ باتیں در اظہار تک آنے نہ دیں

    بند کمرے ہی میں دل کو چیختا رہنے دیا

    پھر نہ دستک دے سکا آفاقؔ کوئی اس کے بعد

    نام اس کا دل کی تختی پر لکھا رہنے دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 496)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے