کچھ یوں سفر کے شوق نے منظر دکھائے ہیں
کچھ یوں سفر کے شوق نے منظر دکھائے ہیں
منزل کے پاس آ کے قدم لڑکھڑائے ہیں
دنیا کے دکھ تمہارے ستم دوستوں کے غم
کس کس کو ہم بتائیں کہ کس کے ستائے ہیں
آئے ہیں عشق میں کبھی ایسے مقام بھی
آنکھیں تھیں اشک بار تو لب مسکرائے ہیں
اکثر لگا ہے سچ بھی مرا جھوٹ آپ کو
پر سچ یہی ہے میں نے بہت زخم کھائے ہیں
ایسا لگا کہ جاگ اٹھے پتھروں میں سر
جب بھی تمہارے ہونٹ کبھی گنگنائے ہیں
- کتاب : Apna to mile koi (Pg. 22)
- Author : Devmani Pandey
- مطبع : Amrit parkashan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.