کچھ زندگی میں عشق و وفا کا ہنر بھی رکھ
کچھ زندگی میں عشق و وفا کا ہنر بھی رکھ
رشتہ خوشی سے جوڑ غم معتبر میں رکھ
شہروں میں زندگی کا سفر اب محال ہے
بہتر تو یہ ہے صحرا پہ اپنی نظر بھی رکھ
دنیا کے حادثات سے بھی رکھ تو واسطہ
حالات گھر کے کیسے ہیں اس کی خبر بھی رکھ
تلوار ہی سے فتح تو ملتی نہیں کبھی
نادان پہلے اپنی ہتھیلی پہ سر بھی رکھ
امید اس کے رحم و کرم کی بھی رکھ ضرور
دامن کو اپنے اشک ندامت سے تر بھی رکھ
گر زندگی میں چاہتا ہے سر بلندیاں
پہلے کسی فقیر کے قدموں پہ سر بھی رکھ
گر آرزو ہے تجھ کو ملے منزل حیات
اس آرزو میں خود کو تو محو سفر بھی رکھ
اس دل کشی میں چاند کی خود کو نہ بھول جا
اپنی نظر میں جلوۂ شق القمر بھی رکھ
شاہوں کے در پہ جانے سے میں روکتا نہیں
لیکن تو خانقاہوں میں اپنا گزر بھی رکھ
دانوں کے واسطے تو زمیں پر بھی آ عزیزؔ
ہر چند آسمانوں پہ تو اپنا گھر بھی رکھ
- کتاب : Bole Meri Gazal (Pg. 53)
- Author : Aziz Ansari
- مطبع : Aziz Ansari, Station Director Akashvani Jalgaon (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.