Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کدورت بڑھ کے آخر کو نکلتی ہے فغاں ہو کر

نادر کاکوری

کدورت بڑھ کے آخر کو نکلتی ہے فغاں ہو کر

نادر کاکوری

MORE BYنادر کاکوری

    کدورت بڑھ کے آخر کو نکلتی ہے فغاں ہو کر

    زمیں یہ سر پر آ جاتی ہے اک دن آسماں ہو کر

    مرے نقش قدم نے راہ میں کانٹے بچھائے ہیں

    بتائیں تو وہ گھر غیروں کے جائیں گے کہاں ہو کر

    خدا سے سرکشی کی پیر زاہد اس قدر تو نے

    کہ تیرا تیر سا قد ہو گیا ہے اب کماں ہو کر

    کوئی پوچھے کہ میت کا بھی تم کچھ ساتھ دیتے ہو

    یہ آئے مرثیہ لے کر وہ آئے نوحہ خواں ہو کر

    ارادہ پیر زاہد سے ہے اب ترکی بہ ترکی کا

    کسی بھٹی پہ جا بیٹھوں گا میں پیر مغاں ہو کر

    تلاش یار کیا اور سیر کیا اے ہم نشیں ہم تو

    چلے اور گھر چلے آئے یہاں ہو کر وہاں ہو کر

    سخنؔ کی بزم میں نادرؔ اسی کے سر پہ سہرا ہے

    رہا جو ہم نوائے بلبل ہندوستاں ہو کر

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 125)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے