کفر و ایماں دونوں سے تا وقت آخر کام تھا
کفر و ایماں دونوں سے تا وقت آخر کام تھا
دل میں تھی یاد بتاں لب پر خدا کا نام تھا
جس کا مٹنا غیر ممکن جس کا سننا ناگزیر
وہ اجل کا وقت تھا وہ موت کا پیغام تھا
بے خودی میں ہوتے کیا اسم و مسمیٰ آشنا
نام سے بیگانہ میں بیگانہ مجھ سے نام تھا
لے ہی لی صبر آزماؤں سے شکیبائی کی داد
اے کمال صبر کیا کہنا یہ تیرا کام تھا
ہو گئی تھیں جمع دنیا بھر کی آخر حسرتیں
اک جہان آرزو میرا دل ناکام تھا
عرض مطلب کے لئے خود تھی مری صورت سوال
آپ ہی پیغامبر تھا آپ ہی پیغام تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.