کنشت و کعبہ میں مشترک ہے چہار دھاموں میں مشترک ہے
کنشت و کعبہ میں مشترک ہے چہار دھاموں میں مشترک ہے
کہ اک عقیدت کی رہ گزر ہے جو ان مقاموں میں مشترک ہے
بدن پہ کوڑوں کی ضرب سہنا مگر زبانوں سے کچھ نہ کہنا
یقین جانو یہ وہ صفت ہے جو سب غلاموں میں مشترک ہے
اجاڑ رستوں پہ بھٹکے قدموں کی سنسناہٹ گواہی دے گی
کہ یاس و حسرت کا زرد موسم ہماری شاموں میں مشترک ہے
مجھے کہاں انسیت ہوئی تھی حروف ابجد کی تختیوں سے
مگر وہ اک حرف اولیں جو ہمارے ناموں میں مشترک ہے
چلو گرامر بھی دیکھتے ہیں محبؔ ہے فاعل تو فعل کیا ہے
جواب ہوگا یہی محبت جو اپنے کاموں میں مشترک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.