Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنٹھائیں دامن میں چھپائے ترشناؤں کی پیاس لیے

ونود اشک

کنٹھائیں دامن میں چھپائے ترشناؤں کی پیاس لیے

ونود اشک

MORE BYونود اشک

    کنٹھائیں دامن میں چھپائے ترشناؤں کی پیاس لیے

    بادل شہر شہر پھرتے ہیں اب شاید سنیاس لیے

    اے مرگھٹ کی شانت چتاؤ تم نے کیا محسوس کیا

    اٹھتی ہیں دنیا سے لاشیں آخر کیا وشواس لیے

    راہ دکھاؤ مست ہواؤں کو سنسان جزیروں کی

    یہ آوارہ گھوم رہی ہیں جانے کیسی یاس لیے

    شیشے سے مل کر کیا ہوگا چور چور ہو جاؤں گا

    پتھر ہوں دانستہ میں نے جنم جنم بن باس لیے

    سوچ رہا ہوں ڈوب نہ جائے باڑھ کے بہتے پانی میں

    کشتی میں بیٹھا وہ مسافر ملاحوں کی آس لیے

    گہرائی میں جھانک کے دیکھو اشکؔ بہت کچھ پاؤ گے

    اپنا اپنا دنیا میں سب چیزیں ہیں اتہاس لیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے