Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرۂ نور کا باشندہ مجھے دیکھتا ہے

منیر جعفری

کرۂ نور کا باشندہ مجھے دیکھتا ہے

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    کرۂ نور کا باشندہ مجھے دیکھتا ہے

    صبح نو روز ہوں جوئندہ مجھے دیکھتا ہے

    اس کی دنیا سے کسی طور نہیں بنتی مری

    اور وہ ہے کہ نمائندہ مجھے دیکھتا ہے

    مجھ کو آہنگ و توازن کے ہنر آتے ہیں

    رقص کرتا ہوں تو سازندہ مجھے دیکھتا ہے

    میں ہوں تسلیم کے رستے میں بغاوت کا چراغ

    ظلم ہر طاق میں تابندہ مجھے دیکھتا ہے

    عشق ہوں اور نمو کرتی ہوئی خاک سے ہوں

    یعنی ہر شخص ہی آئندہ مجھے دیکھتا ہے

    میری تاریخ کا ماخذ مری دانائی ہے

    وقت ہر دور میں پایندہ مجھے دیکھتا ہے

    میں نے تہذیب کی مٹی میں یقیں بویا تھا

    پھول کھلتے ہیں تو کارندہ مجھے دیکھتا ہے

    اپنی دانست میں چوما تھا کوئی آب فشار

    چشمک نم سے وہ شرمندہ مجھے دیکھتا ہے

    کس نے ماحول پہ چھڑکا ہے مرا صبر منیرؔ

    مر بھی جاؤں تو جہاں زندہ مجھے دیکھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے