Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشتگان گردش ایام ہونا تھا ہوئے

صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم

کشتگان گردش ایام ہونا تھا ہوئے

صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم

MORE BYصاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم

    کشتگان گردش ایام ہونا تھا ہوئے

    گم تھے ہم خوابوں میں جو انجام ہونا تھا ہوئے

    ہر فساد نو پہ اک قانون نو بنتا گیا

    پھر بھی صبح و شام قتل عام ہونا تھا ہوئے

    اپنی لاش اپنے ہی کاندھوں پر لیے ہم عمر بھر

    ہم سفر حالات کے ہر گام ہونا تھا ہوئے

    ظلمتوں نے رات کی مانگے لہو کے پھر چراغ

    پھر اجالوں کو ہمارے نام ہونا تھا ہوئے

    تھا بپا ہر شہر میں ہنگامۂ زاغ و زغن

    اور ہم شاہین زیر دام ہونا تھا ہوئے

    اس ستم ایجاد کی ہر طرز نو پر جان دی

    پھر بھی زیر خنجر دشنام ہونا تھا ہوئے

    آبرو ہم نے بڑھائی شمع کی شہرت بھی دی

    ہم سے پروانے مگر گمنام ہونا تھا ہوئے

    اب تو مائل ہے نمائش پر مزاج حسن بھی

    اہل دل کو عشق میں ناکام ہونا تھا ہوئے

    ایک میٹھا زہر جیسے پیار تھا اس کا کلیمؔ

    جاں بہ لب جام لب گلفام ہونا تھا ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے