کوئے جاناں میں نہیں کوئی گزر کی صورت
کوئے جاناں میں نہیں کوئی گزر کی صورت
دل اڑا پھرتا ہے ٹوٹے ہوئے پر کی صورت
ہم تو منزل کے طلب گار تھے لیکن منزل
آگے بڑھتی ہی گئی راہ گزر کی صورت
وہ رہیں سامنے میرے تو تسلی ورنہ
دل بھی کمبخت بھٹکتا ہے نظر کی صورت
روح افسردہ پریشان خیالات میں گم
ایسی پہلے کبھی دیکھی تھی بشر کی صورت
میری قسمت میں محبت نے یہی لکھا ہے
درد بھی دل میں رہے زخم جگر کی صورت
بیٹھ جائیں کسی گوشے میں سمٹ کر اے دوست
کون گردش میں رہے شمس و قمر کی صورت
وہ گئے گھر سے تو پھر ہم نے بھی گھر کو چھوڑا
ہم سے دیکھی گئی دیوار نہ در کی صورت
چند آنسو ہی مرے دل پہ فلکؔ گر جائیں
آتش غم سے سلگتا ہے شرر کی صورت
- کتاب : Harf-o-sada (Pg. 40)
- Author : Hira lal Falak Dehlvi
- مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.