کوچۂ شوق سے جب سوختہ جاں گزرے ہیں
کوچۂ شوق سے جب سوختہ جاں گزرے ہیں
دل پہ کیا کیا غم و حسرت کے جہاں گزرے ہیں
پہلے ہوتے تھے ہمیں بزم کی رونق لیکن
تیری محفل پہ ہمیں آج گراں گزرے ہیں
لاکھ تاریک سہی ہم پہ فضائے ہستی
پھر بھی روشن کیے ہم مشعل جاں گزرے ہیں
جن سے اب کچھ بھی نہیں تجھ کو تعلق باقی
تیرے کوچے سے وہی شعلہ بہ جاں گزرے ہیں
سیکڑوں شمعیں ہوئیں دل میں ہمارے روشن
ہم کو کیا کیا تری فرقت میں گماں گزرے ہیں
شدت عشق میں وہ کوچہ نوردی کی ہے
نہیں معلوم کدھر ٹھہرے کہاں گزرے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.