Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوچۂ تمنا سے کار گاہ آذر تک

عابد اختر

کوچۂ تمنا سے کار گاہ آذر تک

عابد اختر

MORE BYعابد اختر

    کوچۂ تمنا سے کار گاہ آذر تک

    سنگ سنگ ملتے ہیں وقت کے پیمبر تک

    کام کی خرابی سے نام ڈوب جاتے ہیں

    گالیوں کی زد میں ہیں قاتلوں کے خنجر تک

    انتظار کرتے ہیں لوگ کیوں مسیحا کا

    فاصلہ نظر کا ہے زخم دل سے نشتر تک

    تشنگی کا روما ہے اب انہیں کے ہونٹوں پر

    جو سلگتی راتوں میں پی گئے سمندر تک

    جو گھٹائیں بو کر بھی تشنگی اگاتا ہے

    اس کی نا مرادی پر ہنس دیا مقدر تک

    خود کو مان لو یوسف اس لئے نہیں ہے یہ

    آئنے کی سیڑھی سے پہنچئے سکندر تک

    ان کے پاؤں کے نیچے ماہ ٹوٹ جاتا ہے

    تم کہ آ نہیں سکتے اپنے گھر کے اخترؔ تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے