کوچۂ یار میں کچھ دور چلے جاتے ہیں
کوچۂ یار میں کچھ دور چلے جاتے ہیں
ہم طبیعت سے ہیں مجبور چلے جاتے ہیں
ہم کہاں جاتے ہیں یہ بھی ہمیں معلوم نہیں
بادۂ عشق سے مخمور چلے جاتے ہیں
گرچہ آپس میں وہ اب رسم محبت نہ رہی
توڑ جوڑ ان کے بدستور چلے جاتے ہیں
بیٹھے بیٹھے جو دل اپنا کبھی گھبراتا ہے
سیر کرنے کو سر طور چلے جاتے ہیں
قیس و فرہاد کے مرنے کا زمانہ گزرا
آج تک عشق کے مذکور چلے جاتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 142)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.