کوچے میں ان کے جانا مانا کہ پر خطر ہے
کوچے میں ان کے جانا مانا کہ پر خطر ہے
موسل سے کیوں ڈریں ہم جب اوکھلی میں سر ہے
تقدیر کا ستارہ کتنا عروج پر ہے
نظروں میں ماہ پارہ پہلو میں نیلوفر ہے
تم نے مٹر پلاؤ کیسا بنایا بیگم
چاول تو گل گئے ہیں کچی مگر مٹر ہے
دل میں سما نہ پائے بھاری وجود تیرا
بانہوں میں کیسے آئے موٹی تری کمر ہے
ہر بار ہم نے سوچا اس کو گلے لگائیں
بچ بچ کے بھاگ نکلا چالاک کس قدر ہے
راہ وفا میں اس کو اقبالؔ کیسے پکڑوں
میں پچھلے موڑ پر ہوں وہ اگلے موڑ پر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.