Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوزہ گر کے گھر امیدیں آئی ہیں

امت شرما میت

کوزہ گر کے گھر امیدیں آئی ہیں

امت شرما میت

MORE BYامت شرما میت

    کوزہ گر کے گھر امیدیں آئی ہیں

    مٹی کے پتلے میں سانسیں آئی ہیں

    گھبرا کر بستر سے اٹھ بیٹھا ہوں میں

    نیند میں پھر خوابوں کی لاشیں آئی ہیں

    کس نے دستک دی ہے میری پلکوں پر

    آنکھوں کی دہلیز پہ یادیں آئی ہیں

    خواب میں اس کو روتے دیکھ لیا تھا بس

    من میں جانے کیا کیا باتیں آئی ہیں

    آنکھیں سرخ دکھیں تو میں نے پوچھ لیا

    اس کا وہی بہانہ آنکھیں آئی ہیں

    اک تکیے پہ میں اور میری تنہائی

    ایسی جانے کتنی راتیں آئی ہیں

    رشتوں کا آئینہ کب کا ٹوٹ چکا

    میتؔ کے حصے کیول کرچیں آئی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے