کیا آنکھ ملاؤ گے تم دیکھنے والوں سے
کیا آنکھ ملاؤ گے تم دیکھنے والوں سے
رہتے ہو اندھیروں میں ڈرتے ہو اجالوں سے
بکھری ہوئی زلفیں ہیں یا میرؔ کی غزلیں ہیں
قدر ان کی کوئی پوچھے آشفتہ خیالوں سے
کس پیار سے ملتے ہیں ناقوس و اذاں دونوں
کس جنم کا ناتا ہے مسجد کا شوالوں سے
اسلام مسیحائی رب ارنی گیتا
کیا کچھ نہیں پایا ہے دنیا نے گوالوں سے
دو بوند ہی کام آئیں تپتے ہوئے صحرا کی
کچھ آنکھ سے ٹپکا دو کچھ پاؤں کے چھالوں سے
فیاضؔ وہ پوچھیں تو تکلیف تجھے کیا ہے
ہم دیں گے جواب ان کو کچھ اور سوالوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.