Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا عہد نو میں اپنی پہچان دیکھتا ہوں

قیصر خالد

کیا عہد نو میں اپنی پہچان دیکھتا ہوں

قیصر خالد

MORE BYقیصر خالد

    کیا عہد نو میں اپنی پہچان دیکھتا ہوں

    اکثر بہ شکل انساں حیوان دیکھتا ہوں

    خوابوں کو، جستجو کو، رکھنا ابھی سفر میں

    کچھ دور چل کے راہیں آسان دیکھتا ہوں

    رفتار وقت تو نے پائی ہے کیسی عجلت

    جذبوں میں عصر نو کے ہیجان دیکھتا ہوں

    آئی ہے خاک ہستی اٹھ کر کہاں سے اپنی

    خوابوں میں کچھ جزیرے انجان دیکھتا ہوں

    امن و اماں کی باتیں شاید ہیں صرف باتیں

    ارض خدا پہ ہر دن گھمسان دیکھتا ہوں

    جب جستجو نہ منزل اور خواب ہیں نہ ارماں

    پھر کس لیے سفر کا سامان دیکھتا ہوں

    تبدیل ہو گئی ہیں اقدار کہنہ یوں بھی

    یہ کائنات ساری حیران دیکھتا ہوں

    میری نگاہ آخر حساس کیوں ہے اتنی

    میں روز و شب بدلتے انسان دیکھتا ہوں

    دیتی ہے جب بھی فرصت کچھ گردش زمانہ

    رشتوں میں اپنی باقی پہچان دیکھتا ہوں

    گزرے تھے جس میں لمحہ بچپن کے قہقہوں میں

    خوابوں میں وہ حویلی ویران دیکھتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے