کیا اور کیوں یہ کیسے ہوا جب سمجھ لیا
کیا اور کیوں یہ کیسے ہوا جب سمجھ لیا
ظرف دعا کو ہم نے لبالب سمجھ لیا
دل میں ہے کیا وہ جانتا ہے سب سمجھ لیا
ترک طلب کو مانگنے کا ڈھب سمجھ لیا
ماں باپ کا جو مرتبہ منصب سمجھ لیا
سمجھو کہ تم نے دین ادب سب سمجھ لیا
تم کو بھلائے جانے کے نادیدہ خوف سے
ہم نے تمہاری یاد کو اوجب سمجھ لیا
خود سے تمام عمر شناسا نہ ہو سکے
دنیا نے جانے کیسے ہمیں کب سمجھ لیا
تسنیمؔ کے زمیں پہ ٹھہرتے نہیں قدم
مفرد کو اس نے جب سے مرکب سمجھ لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.