کیا بات ہے کیوں زلف پریشان نہیں ہے
کیا بات ہے کیوں زلف پریشان نہیں ہے
اس بحث کا اب فیصلہ آسان نہیں ہے
پردے میں لگاوٹ بھی ہے شوخی بھی حیا بھی
سب کچھ ہے مگر جنس کا طوفان نہیں ہے
انسان کے اوصاف حمیدہ کو نہ مانے
اک مرد مسلمان کی یہ شان نہیں ہے
پھر پیار کی تحریک ہے طوفان کی زد میں
لیکن مرا بازو ابھی بے جان نہیں ہے
واقف نہ ہو ایمان میں تسلیم و رضا سے
ایسا بھی نئے دور کا انسان نہیں ہے
جس شوق سے میں نے تمہیں تسلیم کیا ہے
انصاف تو کہہ سکتے ہو احسان نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.