کیا بات نرالی ہے مجھ میں کس فن میں آخر یکتا ہوں
کیا بات نرالی ہے مجھ میں کس فن میں آخر یکتا ہوں
کیوں میرے لیے تم کڑھتے ہو میں ایسا کون انوکھا ہوں
وہ لمحہ یاد کرو جب تم اس قلب سرا میں آئے تھے
اس روز سے اپنا حال ہے یہ کبھی ہنستا ہوں کبھی روتا ہوں
کچھ بھولی بسری یادوں کا البیلا شہر بسایا ہے
کوئی وقت ملے تو آ نکلو یہیں ملتا ہوں یہیں رہتا ہوں
کچھ اور بڑھے اس رستے میں انفاس رفاقت کی خوشبو
تم ساتھ سہی ہم راہ سہی میں پھر بھی تنہا تنہا ہوں
میں خاک بسر میں عرش نشیں میں سب کچھ ہوں میں کچھ بھی نہیں
میں تیرے گماں سے پتھر ہوں میں تیرے یقیں سے ہیرا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.