کیا بدگمانیاں ہیں مری جان لیجئے
کیا بدگمانیاں ہیں مری جان لیجئے
یہ دل تو ہے وہی اسے پہچان لیجئے
ہم سے تو یہ کبھی نہیں ہونے کا ناصحو
سنئے تمہاری بات کو اور مان لیجئے
نے عیش کی طلب ہے نہ عشرت کی آرزو
اے چرخ کس لیے ترا احسان لیجئے
گر حکم ہو تو کاٹ کے سر آگے لا رکھوں
لینے کا اس کے رکھئے نہ ارمان لیجئے
آیا ہوں تنگ شہر میں وحشت کے ہاتھ سے
جی چاہتا ہے راہ بیابان لیجئے
گر امتحان عشق ہو منظور تو ابھی
کرتا ہوں میں نیاز دل و جان لیجئے
منہ دیکھ نو خطوں کا یہی آئے ہے خیال
دے کر کے نقد جان یہ قرآن لیجئے
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.