کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے
کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے
آدمی جذبات و احساسات کا طوفان ہے
اشتراکیت مرا دین اور مرا ایمان ہے
کاش موٹر لے سکوں میں یہ مرا ارمان ہے
آہ اس دانش کدے میں کس قدر ہے قحط حسن
جب سے آیا ہوں یہاں بزم نظر ویران ہے
یہ کتابیں ہر طرف ہوں یا بتان منتخب
برگزیدہ ہستیوں کا ایک ہی ارمان ہے
فکر کی دنیا میں کولمبس بنا پھرتا ہوں میں
علم کی پہنائی کا کتنا بڑا فیضان ہے
آج امریکہ میں کل لندن میں پرسوں روس میں
آدمی کی سر بلندی کی یہی پہچان ہے
اس قدر کھائے ہیں یاروں کے بچھڑ جانے کے داغ
دل نہیں اب ایک خاکستر شدہ شمشان ہے
جیسے جیسے بڑھ رہا ہے میرا عہدہ دوستوں
ویسے ویسے روح میری اور بھی ویران ہے
لڑکھڑاتا ٹھوکریں کھاتا کدھر جاتا ہوں میں
ہے اندھیرا گھپ فضا اور دل سنسان ہے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 252)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.