کیا بتائیں کہاں کہاں تھے پھول
کیا بتائیں کہاں کہاں تھے پھول
خاک اڑتی ہے اب جہاں تھے پھول
بھیگی بھیگی سی دیکھ کر کلیاں
مسکرائے جہاں جہاں تھے پھول
دل میں گلشن کھلا گئے کیا کیا
یوں تو دو دن کے میہماں تھے پھول
جب خزاں آئی جاں پہ کھیل گئے
محرم جہد بے کراں تھے پھول
جس نے توڑا اسی کو رنج ہوا
مثل پیمانۂ مغاں تھے پھول
دن کی ظلمت نصیب بستی میں
راہگیروں کی کہکشاں تھے پھول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.