کیا بتائیں کیا کل شب آخری پہر دیکھا
کیا بتائیں کیا کل شب آخری پہر دیکھا
کارگاہ گردوں پر چاند کا سفر دیکھا
جلوہ گاہ ہستی میں حسن جلوہ گر دیکھا
ہائے ہم نفس مت پوچھ کب کہاں کدھر دیکھا
آہ وہ شب پر نم اف وہ نور کی محفل
درمیاں ستاروں کے جلوۂ قمر دیکھا
اس جمال عریاں کو صرف اک نظر دیکھا
پھر وہی نظر آیا جب جہاں جدھر دیکھا
ہائے اے مجسم حسن رشک نور و تابانی
تو نے میرے خرمن کو خوب پھونک کر دیکھا
شب ڈھلی تو اے سالمؔ مہ نشیب میں اترا
اک چکور کو دیکھا اور بہ چشم تر دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.