کیا بتاؤں آج وہ مجھ سے جدا کیوں کر ہوا
کیا بتاؤں آج وہ مجھ سے جدا کیوں کر ہوا
مدتوں کا آشنا نا آشنا کیوں کر ہوا
تیرے ہر نقش قدم پر جس نے سجدہ کر دیا
تیری نظروں میں بھلا وہ بے وفا کیوں کر ہوا
میری بربادی میں جس کا ہاتھ تھا وہ فتنہ گر
پوچھتا ہے اب مجھے یہ حادثہ کیوں کر ہوا
جس کے ہاتھوں نے جلایا گلستاں کا گلستاں
اس کا گھر بھی جل گیا تو پھر برا کیوں کر ہوا
آدمی تو آدمی کا تھا شریک رنج و غم
منقطع پھر آج کل یہ سلسلا کیوں کر ہوا
جس کی رحمت چند لوگوں کے لیے مخصوص ہو
ہوگا کچھ لوگوں کا وہ سب کا خدا کیوں کر ہوا
جب تری نظریں لگی ہیں کوثر و تسنیم پر
پھر بتا شیخ حرم تو پارسا کیوں کر ہوا
دار پر لٹکا دیے جاتے ہیں حق گو اے شفقؔ
حق کو حق کہنے کا تجھ کو حوصلا کیوں کر ہوا
- کتاب : Mauj-e-shafaq (Pg. 20)
- Author : Dr. Gopal Krishn Shafaq
- مطبع : Dr. Gopal Krishn Shafaq (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.