کیا بتاؤں کے مرے واسطے کیا کیا تم ہو
کیا بتاؤں کے مرے واسطے کیا کیا تم ہو
میری غزلیں مری نظمیں مرا لہجہ تم ہو
دنیا والوں سے تعلق نہیں رکھا میں نے
مجھ کو دنیا سے غرض کیا مری دنیا تم ہو
تم کو اس درجہ عقیدت سے پڑھا ہے جیسے
آسمانوں سے جو اترا وہ صحیفہ تم ہو
تم نہ ہوتے تو مری زیست کٹھن ہو جاتی
میرے جیون کے اندھیرے میں اجالا تم ہو
کیوں مسیحاؤں سے مرہم کی طلب ہو مجھ کو
سچ تو یہ ہے مرے زخموں کا مداوا تم ہو
میری شہرت کا وسیلہ ہے تمہاری نسبت
میری پہچان ہو تم میرا حوالہ تم ہو
اپنی تقدیر کے لکھے پہ ہے ایمان مرا
میرے ہمدم مری تقدیر کا لکھا تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.