کیا بتاؤں کہ کس گمان میں ہوں
کیا بتاؤں کہ کس گمان میں ہوں
مستقل ایک امتحان میں ہوں
آبلہ پا ہوں اور سفر میں ہوں
پر بریدہ ہوں اور اڑان میں ہوں
خود سری رکھ کے شاہزادی سی
کچھ کنیزوں کے درمیان میں ہوں
تو کہ طوفاں مجھے سمجھ بیٹھا
غور سے دیکھ بادبان میں ہوں
آپ نے خط نہیں لکھا ورنہ
میں تو اب بھی اسی مکان میں ہوں
اس کی آنکھوں میں ڈوب کر میں نشاطؔ
خوبصورت سے اک جہان میں ہوں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 39)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.