کیا بتاؤں تجھے ہمدم مری حالت کیا ہے
کیا بتاؤں تجھے ہمدم مری حالت کیا ہے
تو تو واقف ہے کہ اس شوخ کی عادت کیا ہے
ہائے وہ وصل کی شب دست درازی میری
اس کا کہنا کہ ٹھہر جا ابھی آفت کیا ہے
مجھ سے وہ کہتے ہیں انصاف سے تم ہی کہہ دو
زر نہ ہو پاس تو الفت کی ضرورت کیا ہے
لاکھوں عاشق ہیں زمانے میں ہزاروں دلبر
آپ کو میری مجھے آپ کی حاجت کیا ہے
ہم تو اس قول پہ کرتے ہیں عمل اے گستاخؔ
جو حسینوں میں نہ ہو صرف وہ دولت کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.