Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا بتاؤں تمہیں کہ کیا ہوں میں

لوکیش کمار سنگھ

کیا بتاؤں تمہیں کہ کیا ہوں میں

لوکیش کمار سنگھ

MORE BYلوکیش کمار سنگھ

    کیا بتاؤں تمہیں کہ کیا ہوں میں

    بھر چکے زخم کی دوا ہوں میں

    جس کی خواہش ہی گمرہی ٹھہری

    خواہشوں کا وہ قافلہ ہوں میں

    کیوں مجھے گھیر کر کے بیٹھے ہو

    اے غمو آدمی برا ہوں میں

    یہ جو بدنام خط ہیں ان کا ہی

    لوگ کہتے ہیں حاشیہ ہوں میں

    آخری حرف ہوں تبسم کا

    اور اشکوں کی ابتدا ہوں میں

    یہ مری زندگی بتائے گی

    کتنی قسطوں میں کب مرا ہوں میں

    آج کی شام گھر نہ لوٹوں گا

    صبح اکثر یہ سوچتا ہوں میں

    ساری دنیا کو ہے خیال مرا

    کس تغافل کا سلسلہ ہوں میں

    جس کی خود کی ہی کوئی ٹھور نہیں

    ایک ایسا ہی آسرا ہوں میں

    وہ جو چیخوں میں ہو گئی تبدیل

    گونگی بہری وہی سدا ہوں میں

    اس کا لہجہ اکھر رہا ہے کیوں

    کیا اسے چاہنے لگا ہوں میں

    جب سے اماں نے رخصتی لی ہے

    چاند کو پہروں دیکھتا ہوں میں

    کیوں ہے اجڑا ہوا مرا ساحلؔ

    کس سمندر کی بد دعا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے