کیا بے مروتی کا شکوہ گلہ کسی سے
خود ہم نے کب وفا کی اپنے سوا کسی سے
اس ہاتھ سے وصولی اس ہاتھ سے ادائی
پہنچا دیا کسی کو جو کچھ ملا کسی سے
معلوم ہے ہمیں ہم کتنے پڑھے لکھے ہیں
یہ سن لیا کسی سے وہ سن لیا کسی سے
اس دور میں کہاں یہ آزادئ عمل تھی
چوری چھپے ہمارا تھا سلسلہ کسی سے
سب ایک دوسرے کی ہر بات جانتے ہیں
مخفی نہیں کسی کا اچھا برا کسی سے
تم ہی خلوص دل سے آ جاتے ہو شعورؔ اب
ملتا ہے کون ورنہ بے فائدہ کسی سے
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 111)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.