کیا چمکے اب فقط مری نالے کی شاعری
کیا چمکے اب فقط مری نالے کی شاعری
اس عہد میں ہے تیغ کی بھالے کی شاعری
سامان سب طرح کا ہو لڑنے کا جن کے پاس
ہے آج کل انہیں کی مسالے کی شاعری
شاعر رسالہ دار نہ دیکھے نہ میں سنے
ایجاد ہے انہیں کا رسالے کی شاعری
مرد گلیم پوش کو یاں پوچھتا ہے کون
گر گرم ہے تو شال دوشالے کی شاعری
یہ شعر گرم گرم پڑھے جاتے یوں نہیں
منہ بولتی ہے گرم نوالے کی شاعری
نخرہ بھی شعر میں ہو تو ہاں سوزؔ کا سا ہو
کس کام کی وگرنہ چھنالے کی شاعری
دیوان جن کے کفش سے افزوں نہیں ذرا
کرتے ہیں کیا وہ لوگ کسالے کی شاعری
چونے کے کاغذوں پہ جھڑیں ہیں جو اپنے شعر
یعنی کہ آ رہی ہے دوالے کی شاعری
کیسا ہی بڑھ چلے وہ کلام شریف پر
سرسبز ہو کبھی نہ رزالے کی شاعری
بعضوں نے تب تو شعر پہ حسرتؔ کے یوں کہا
کیا دال موٹھ بیچنے والے کی شاعری
ہوں مصحفیؔ میں تاجر ملک سخن کہ ہے
خسروؔ کی طرح یاں بھی اٹالے کی شاعری
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 274)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.