کیا دم نزع کوئی اور تمنا کرتے
کیا دم نزع کوئی اور تمنا کرتے
جب تلک دم نہ نکلتا اسے دیکھا کرتے
درد دوری کا بجز مرگ نہیں کوئی علاج
ایسے بیمار کی ہم کوئی دوا کیا کرتے
ایسے بھولے کہ کبھی پھر کے نہ پوچھا تم نے
کچھ تو اے راحت جاں پاس وفا کا کرتے
جور سب ہم نے سہے جتنے کیے گردوں نے
دوریٔ یار کو کس طرح گوارہ کرتے
چشم مخمور سے بے خود جو نہ ہو جاتے ہم
دل کو آتش کدہ اور چشم کو دریا کرتے
کر کے بسمل جو ہمیں چھوڑ دیا قاتل نے
ہم تڑپتے کہ اسے دیکھتے کیا کیا کرتے
وہ عیادت کو حقیرؔ آپ کی آتے جو کبھی
کرتے احسان اگر آپ کو اچھا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.