Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا دکھا سکتا ہے کوئی معجزے اسی کروڑ

کاظم جرولی

کیا دکھا سکتا ہے کوئی معجزے اسی کروڑ

کاظم جرولی

MORE BYکاظم جرولی

    کیا دکھا سکتا ہے کوئی معجزے اسی کروڑ

    کیا کبھی حل ہو سکیں گے مسئلے اسی کروڑ

    سوچئے کیونکر کٹے گا وقت کا لمبا سفر

    رہنما کوئی نہیں اور قافلے اسی کروڑ

    کوئی بھی آنسو تمہارے پونچھنے والا نہیں

    کہنے کو ماں ہیں تمہارے لاڈلے اسی کروڑ

    اس کے ہونٹوں پر جگانا ہے مسرت کی لکیر

    جس کے سینے میں نہاں ہیں آبلے اسی کروڑ

    ایک کے بعد ایک رستے میں گزرنے کے لئے

    منتظر بیٹھے ہوئے ہیں حادثے اسی کروڑ

    مختلف انداز کے ہیں مختلف لہجوں میں ہیں

    اک کتاب زندگی کے ترجمے اسی کروڑ

    دیکھیے کب ختم ہو گھٹ گھٹ کے جینے کی سزا

    ایک رسی بھوک کی ہے اور گلے اسی کروڑ

    خود ہی کاظمؔ رکھ دیے ہم نے جلا کے واسطے

    چند فن کاروں کے آگے آئنے اسی کروڑ

    مأخذ :
    • کتاب : کتاب سنگ (Pg. 15)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے