Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا دوگے دوا تم کو پتہ کچھ بھی نہیں ہے

فیصل قادری گنوری

کیا دوگے دوا تم کو پتہ کچھ بھی نہیں ہے

فیصل قادری گنوری

MORE BYفیصل قادری گنوری

    کیا دوگے دوا تم کو پتہ کچھ بھی نہیں ہے

    بیمار محبت کی دوا کچھ بھی نہیں ہے

    دیوانۂ الفت پہ بچا کچھ بھی نہیں ہے

    اس دل میں ترے غم کے سوا کچھ بھی نہیں ہے

    اظہار کے آثار عیاں ہو گئے رخ سے

    میں نے تو ابھی لب سے کہا کچھ بھی نہیں ہے

    نادان تھے اس شخص سے کی ہم نے محبت

    جس شخص کی نظروں میں وفا کچھ بھی نہیں ہے

    دیدار کی حسرت میں گزر جائے نہ جاں سے

    بیمار کو آرام ذرا کچھ بھی نہیں ہے

    یہ نظم جہاں کون چلاتا ہے بتائیں

    جو لوگ یہ کہتے ہیں خدا کچھ بھی نہیں ہے

    اے حسن کے پیکر مرے محبوب کے آگے

    یہ ناز یہ شوخی یہ ادا کچھ بھی نہیں ہے

    مجرم ہے کھلے عام یہ انصاف تو دیکھو

    ہے اس کو سزا جس کی خطا کچھ بھی نہیں ہے

    فیصلؔ رہ الفت میں گنوایا ہے سبھی کچھ

    بس درد ہی پائے ہیں ملا کچھ بھی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے