Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا فسانے میں مرا نام کہیں ہوتا ہے

احمد عادل

کیا فسانے میں مرا نام کہیں ہوتا ہے

احمد عادل

MORE BYاحمد عادل

    کیا فسانے میں مرا نام کہیں ہوتا ہے

    تیرے ہونٹوں پہ نہیں ہے تو نہیں ہوتا ہے

    تو جسے ڈھونڈھتا پھرتا ہے زمانے بھر میں

    اپنے دل میں تو ذرا جھانک وہیں ہوتا ہے

    کتنے سادہ ہیں یہ کشتی کے مسافر جن کو

    ناخداؤں کی خدائی پہ یقیں ہوتا ہے

    توڑ کر بند قبا چاک گریباں ہو کر

    رنگ وحشت کا مری اور حسیں ہوتا ہے

    وہ جتانے کو یہ آتا ہے کہ میں آتا ہوں

    ورنہ دھیان اس کا سدا اور کہیں ہوتا ہے

    جبکہ باقی ہے بہت اس کی بلندی کا سفر

    ذکر انساں کا سر عرش بریں ہوتا ہے

    مت کہو اس کو زیاں جس سے خوشی ملتی ہو

    وقت ایسے کبھی ضائع تو نہیں ہوتا ہے

    مے کدہ میں ہی ملے گا تجھے تیرا عادلؔ

    اس کو جانا ہے کدھر روز وہیں ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے