کیا غم ہے اگر وہ مرا دیوانہ نہیں ہے
کیا غم ہے اگر وہ مرا دیوانہ نہیں ہے
دل میرا بھی آباد ہے ویرانہ نہیں ہے
پتھر کو بساؤں گا نہیں اس میں کبھی میں
دل میرا حرم ہے کوئی بت خانہ نہیں ہے
جھکتا ہے تو محبوب کی دہلیز پہ کیوں کر
یہ در تو مرے سر در جانانہ نہیں ہے
وہ آہ و فغاں تیری بھلا کیوں ہی سنے گا
بسمل ترا انداز غریبانہ نہیں ہے
تو بول کہ ہو کیسے خدا تجھ سے مخاطب
گفتار تری طرز کلیمانہ نہیں ہے
وہ شمع کرے فخر بھلا خود پہ تو کیسے
دہلیز پہ جس کی کوئی پروانہ نہیں ہے
بوتل کو لئے اور کہاں پھرتا رہوں میں
ساقی ترے میخانے میں پیمانہ نہیں ہے
خوابوں میں ذہیبؔ آتا ہے میرے وہ برابر
ایسا نہیں اس سے مرا یارانہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.