Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا غم کے ساتھ ہم جئیں اور کیا خوشی کے ساتھ

شہناز رحمت

کیا غم کے ساتھ ہم جئیں اور کیا خوشی کے ساتھ

شہناز رحمت

MORE BYشہناز رحمت

    کیا غم کے ساتھ ہم جئیں اور کیا خوشی کے ساتھ

    جو دل کو دے سکون گزر ہو اسی کے ساتھ

    کاغذ کی ناؤ میری پلٹ کر نہ آ سکی

    بچپن میں میرا دل بھی بہا تھا اسی کے ساتھ

    آنکھوں کے سوتے خشک ہوئے روشنی گئی

    لیکن نظر کا رشتہ وہی ہے نمی کے ساتھ

    کیا موت ہی علاج ہے غم سے نجات کا

    کیوں زندگی کی بننے لگی خودکشی کے ساتھ

    لوگوں کو کیا پڑی ہے جو پوچھیں کسی سے حال

    ہر آدمی مگن ہے غم زندگی کے ساتھ

    جن کے نصیب میں نہیں دنیا کی راحتیں

    دیکھو تو کیسے جیتے ہیں وہ ہر کمی کے ساتھ

    مجبوروں بیکسوں کی یہاں فکر ہے کسے

    بے موت کتنے مرتے ہیں فاقہ کشی کے ساتھ

    فرصت ہے کس کے پاس جو سوچے یہ بیٹھ کر

    کس کی بنی کسی سے یا بگڑی کسی کے ساتھ

    رشتوں کی بھیڑ میں جو میں ثابت قدم رہی

    دل کے تمام جبر سہے خوش دلی کے ساتھ

    لائیں کہاں سے ڈھونڈ کے اپنا کہیں جسے

    رستے تکے ہیں ہم نے بھی آشفتگی کے ساتھ

    شہنازؔ اپنے لہجے میں نرمی خلوص رکھ

    کر بات ہر کسی سے بہت عاجزی کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے