Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا غضب تو نے یہ اے ذوق پشیماں کر دیا

فیض جھنجھانوی

کیا غضب تو نے یہ اے ذوق پشیماں کر دیا

فیض جھنجھانوی

MORE BYفیض جھنجھانوی

    کیا غضب تو نے یہ اے ذوق پشیماں کر دیا

    میرا آنسو ان کی آنکھوں سے نمایاں کر دیا

    تھا مجھے تو خیر پیغام جنوں جوش بہار

    گل پہ کیا گزری کہ چاک اس نے گریباں کر دیا

    خندۂ گل جلوۂ شبنم فروغ ماہتاب

    میں نے جس منظر پہ چاہا ان کو عریاں کر دیا

    یہ گل آتش بجاں یہ لالۂ روشن ضمیر

    اے نسیم صبح تو نے تو چراغاں کر دیا

    بے نیاز موسم گل تھا مرا جوش جنوں

    میں نے جس ذرے کو ٹھکرایا گلستاں کر دیا

    گر مری جانب نظر اٹھی زہے قسمت مگر

    تم نے یہ کیا تیر سا جزو رگ جاں کر دیا

    میں کوئی نقش کف پا تھا سر راہ طلب

    آنکھ ابھی کھلنے نہ پائی تھی کہ حیراں کر دیا

    بالیقیں لخت جگر اپنا تھا فرزند خلیل

    سرخ رو دیدۂ تر ہے ہے کہ قرباں کر دیا

    سن رہا ہوں غنچے غنچے سے انا الحق کی صدا

    کیا مرے دل کو ہم آغوش گلستاں کر دیا

    نعرۂ رند خراباتی نہ لبیک حرم

    تو نے اٹھ کر بزم کو شہر خموشاں کر دیا

    مثل گل میں تو چمن میں مسکرایا بھی نہیں

    پھر مجھے کس جرم میں تو نے پریشاں کر دیا

    ہاتھ بھی اٹھنے نہ پایا تھا بہ ہنگام جنوں

    کہکشاں نے ہنس کے پیش اپنا گریباں کر دیا

    شام سرمہ در گلو ہے تو سحر پنبہ بگوش

    کس جہاں میں فیضؔ کو تو نے غزل خواں کر دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے