کیا گلہ اس کا جو میرا دل گیا
کیا گلہ اس کا جو میرا دل گیا
مل گئے تم مجھ کو سب کچھ مل گیا
جس کو آنکھیں ڈھونڈھتی تھیں پا گئیں
دل کو جس کی جستجو تھی مل گیا
اس گل رعنا نے ہنس کر بات کی
غنچۂ خاطر ہمارا کھل گیا
چھوڑ کر تو اس کو غیروں سے ملا
خاک میں جو تیری خاطر مل گیا
بن گئی ہر موج اک موج سراب
تشنہ لب جب میں لب ساحل گیا
عرض حال چاک دل کیوں کر کروں
سامنے ان کے گیا منہ سل گیا
غیر ہی کیا بے رخی سے آپ کی
آج بیدمؔ بھی بہت بیدل گیا
- کتاب : jigar parah armagaan bedam shaah (Pg. 32)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.