Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا گلشن ہستی پھولے پھلے اک پھول بھی جب شاداب نہیں

نواب دہلوی

کیا گلشن ہستی پھولے پھلے اک پھول بھی جب شاداب نہیں

نواب دہلوی

MORE BYنواب دہلوی

    کیا گلشن ہستی پھولے پھلے اک پھول بھی جب شاداب نہیں

    مرنے کے ہیں ساماں بہتیرے جینے کے مگر اسباب نہیں

    مشتاق نظارہ ہو کر بھی گستاخ نہ تھی بے باک نہ تھی

    یہ پاس ادب سے اٹھ نہ سکی وہ سمجھے نظر کو تاب نہیں

    اللہ رے تشنگیٔ حسرت سب پی گیا میرا خشک گلا

    قاتل کو تھا جس پر ناز بہت تلوار میں اب وہ آب نہیں

    کیا قہر کی ہے یہ مجبوری قانون بھی بدلے فطرت کے

    میں برق ہوں لیکن ساکن ہوں میں دل ہوں مگر بیتاب نہیں

    شہہ پا کے نگاہ ساقی کی خود ہاتھ سوئے ساغر لپکا

    مے خوار تکلف کیوں برتے میخانے کے یہ آداب نہیں

    یہ بات وہی کچھ جانتے ہیں ڈوبے ہیں جو غم کے دریا میں

    ساحل پہ جو ہیں وہ کیا جانیں گرداب ہے یا گرداب نہیں

    چکر میں نہ پھنس دھوکے میں نہ آ بچنا ہے سلامت نا ممکن

    یہ عشق و محبت کا دریا بے پایاں ہے پایاب نہیں

    ہر حال میں آنسو موتی ہے تفریق مگر یہ ہوتی ہے

    جب تک نہ گرے بے آب نہیں گر جائے تو پھر نایاب نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے