کیا ہے ہاتھوں کی لکیروں میں بتاؤ نہ مجھے
کیا ہے ہاتھوں کی لکیروں میں بتاؤ نہ مجھے
خواب سے پہلے ہی تعبیر دکھاؤ نہ مجھے
خوب تر خواب سے کیا ہوگا کوئی بھی جلوہ
ٹوٹ جائیں نہ مرے خواب جگاؤ نہ مجھے
لو میں ہٹ جاتا ہوں رستے سے تمہارے یارو
شوق سے آگے نکل جاؤ گراؤ نہ مجھے
صرف سچ بول کے بن جائے نہ سقراط کوئی
مجھ سے کیا ڈر ہے تمہیں زہر پلاؤ نہ مجھے
شعر میرے تو ہیں بس حرف تسلی کی طرح
میں مسیحا نہیں سولی پہ چڑھاؤ نہ مجھے
اب نہ نغمہ نہ کوئی گیت ہے باقی مجھ میں
بے صدا ساز ہوں بے کار بجاؤ نہ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.