Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہمارے اشک کی قیمت نہیں بولی گئی

عرفان عابدی مانٹوی

کیا ہمارے اشک کی قیمت نہیں بولی گئی

عرفان عابدی مانٹوی

MORE BYعرفان عابدی مانٹوی

    کیا ہمارے اشک کی قیمت نہیں بولی گئی

    کیوں ہمارے گاؤں کی سڑکیں نہیں بدلی گئی

    اب جہاں میں کوئی بھی انسان مجھ کو نہ دکھا

    یہ کسی کی سوچ ہے ہم سے نہیں سوچی گئی

    خاتمہ پوری طرح انسانیت کا کب ہوا

    بس ردا لاچار کی اوڑھے ہوئی سوتی گئی

    ہے ابھی بھی عشق لیلا اور مجنوں کی طرح

    وہ ہمارے نام پہ خود کی بلی چڑھتی گئی

    کیا پتہ اس کو مری کیسی ادا محبوب ہو

    راہ میں تتلی کئی انداز سے اڑتی گئی

    باہمی رنجش تو فرقہ خوب آپس میں لڑے

    خون کے میزان میں قومیں مری تولی گئی

    جی رہی ہے گر سیاست سر اٹھا کر تو جناب

    لاش بھی بہتی ندی میں شان سی تیری گئی

    ماں اگر غصہ کرے تو بعد میں روٹھے نہیں

    سخت ہے بنیاد پر اتنی نمی رکھی گئی

    پھیک دو گھر سے حیا بازار میں بکتے رہو

    باپ کو گھر کے کسی کونے میں جاں دے دی گئی

    ہم بہت مجبور اپنے آپ میں تب سے ہوئے

    جب لکیریں یار کی اغیار سے ملتی گئی

    راہ میں کانٹیں بہت تھے پاؤں میرا پھول تھا

    دھار سے خوشبو میان راہ میں لڑتی گئی

    قتل پہلے بھی بہت آسان تھا اب بھی وہی

    صورت قاتل حکومت کی طرح بدلی گئی

    صاحب عرفان غالبؔ سے شکایت یہ کریں

    کیوں غزل بے نام تیرے نام سے جوڑی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے