کیا ہوائیں ہیں کیا گھٹائیں ہیں
کیا ہوائیں ہیں کیا گھٹائیں ہیں
اب تو بدلی ہوئی فضائیں ہیں
بدلی بدلی سی کیوں نگاہیں ہیں
بہکی بہکی سی کیوں ادائیں ہیں
پہلے ہنگامہ زا تقاضے تھے
اب تو خاموش التجائیں ہیں
آنکھوں میں بولتے ہوئے آنسو
لب پہ کچھ بے صدا دعائیں ہیں
ہاں چلا چل مسافر جنت
رہ میں دو چار کربلائیں ہیں
ان میں اور ہم میں قاصد الفت
کچھ محبت بھری دعائیں ہیں
رند عیار زاہد پرکار
میرے پیچھے یہ دو بلائیں ہیں
یاں قفس میں بھی دیکھ لے صیاد
بلبلوں کی وہی صدائیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.