Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہوائیں ہیں کیا گھٹائیں ہیں

نعیم صدیقی

کیا ہوائیں ہیں کیا گھٹائیں ہیں

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    کیا ہوائیں ہیں کیا گھٹائیں ہیں

    اب تو بدلی ہوئی فضائیں ہیں

    بدلی بدلی سی کیوں نگاہیں ہیں

    بہکی بہکی سی کیوں ادائیں ہیں

    پہلے ہنگامہ زا تقاضے تھے

    اب تو خاموش التجائیں ہیں

    آنکھوں میں بولتے ہوئے آنسو

    لب پہ کچھ بے صدا دعائیں ہیں

    ہاں چلا چل مسافر جنت

    رہ میں دو چار کربلائیں ہیں

    ان میں اور ہم میں قاصد الفت

    کچھ محبت بھری دعائیں ہیں

    رند عیار زاہد پرکار

    میرے پیچھے یہ دو بلائیں ہیں

    یاں قفس میں بھی دیکھ لے صیاد

    بلبلوں کی وہی صدائیں ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے