Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہی مل جائے گا تم کو مجھے تڑپانے سے

ذہیب اعظمی

کیا ہی مل جائے گا تم کو مجھے تڑپانے سے

ذہیب اعظمی

MORE BYذہیب اعظمی

    کیا ہی مل جائے گا تم کو مجھے تڑپانے سے

    روکتے کیوں ہو مجھے اپنے قریب آنے سے

    شہر والوں سے کہا اس نے اٹھا کر پتھر

    کوئی رشتہ ہی نہیں ہے مرا دیوانے سے

    جنت و حور کے قصوں میں مجھے الجھا کر

    شیخ جی آپ کہاں چل دئے میخانے سے

    منہ سے پھر خون اگلتا ہی پھرے گا شب بھر

    گر جو زاہد کبھی پی لے مرے پیمانے سے

    یہ مرا شوق مجھے آج کہاں لے آیا

    میری میت بھی اٹھی ہے تو کتب خانے سے

    میرے حصے میں جو چادر ہے لکھی تو نے خدا

    کم نہ پڑ جائے کہیں پاؤں کو پھیلانے سے

    مجھ کو اک خواب نے اتنا ہے رلایا کہ ذہیبؔ

    اب تو ڈر لگتا ہے پلکوں کو بھی جھپکانے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے