کیا ہوا ہم نے اگر عشق میں عجلت نہیں کی
کیا ہوا ہم نے اگر عشق میں عجلت نہیں کی
ٹوٹ کر اس نے بھی ہم سے تو محبت نہیں کی
فیصلہ یوں تو سدا سنتے رہے اپنے خلاف
اس قبیلے سے مگر ہم نے بغاوت نہیں کی
ربط اس شخص سے چاہا تھا کہ قائم رہتا
میرے سکھ دکھ میں کبھی اس نے ہی شرکت نہیں کی
اپنے بچوں سے محبت کے طلب گار رہے
باوجودیکہ بزرگوں کی بھی عزت نہیں کی
اس نے تمغہ جو عطا مجھ کو کیا خوب کیا
میں نے جی جان سے کب اس کی اطاعت نہیں کی
دوسرے شہر کی مٹی کسے اپناتی ہے
اپنی بستی سے کہیں ہم نے بھی ہجرت نہیں کی
نیکیاں جتنی بھی کر سکتے تھے بس کرتے رہے
اور بدلے میں کبھی خواہش جنت نہیں کی
ایسا لگتا ہے کہ ہم بھی تھے سدا کے بوڑھے
یعنی بچپن میں بھی کچھ جم کے شرارت نہیں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.