کیا ہوا انسان کی پہچان کو
دلچسپ معلومات
آزاد غزل
کیا ہوا انسان کی پہچان کو
پوجتا ہے جانور بے جان کو
بعد مدت اپنی دھن میں ہیچ سمجھا حسن کے فرمان کو
ہو گیا کیا عشق کے عرفان کو
زندگی کا ماحصل پایا نہیں
ہم نے سینے سے لگا رکھا ہے جھوٹی شان کو
جان ہے مہمان اک دن جائے گی
تابکے روکیں گے ہم مہمان کو
ہو جو مطلب تو پرستش بھی کرے
نوچتا ہے ورنہ یہ انسان ہی انسان کو
اس قدر وحشت بڑھی انسان میں
دیکھ کر حیرت ہوئی حیوان کو
وہ سمجھ جائے گا آخر جس میں ہے کچھ سوجھ بوجھ
کون سمجھائے مگر نادان کو
میرا سونا من ہے اب سنسار سے دامن کشاں
ٹھیس وہ پہنچی ہے میرے مان کو
کرشن موہنؔ کس قدر جبر و تشدد سہہ لیا
آدمی نے سر چڑھایا اس قدر ایمان کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.