کیا ہوا جو دل ہوا قربان ہنستے بولتے
کیا ہوا جو دل ہوا قربان ہنستے بولتے
جاں نثاروں ہی سے ہیں میدان ہنستے بولتے
تاڑ لیتے ہیں یوںہی انجان ہنستے بولتے
یوں نہیں ہر اک سے میری جان ہنستے بولتے
تم فرشتہ ہو پری ہو حور ہو کیا چیز ہو
اس طرح سے تو نہیں انسان ہنستے بولتے
بین کیسا جب شہید عشق کہلاتا ہے یہ
تم مرے دل کا کرو اعلان ہنستے بولتے
ہم نے جو تعریف کی ان کی وہ برہم ہو گئے
مفت ہی میں ہو گیا چالان ہنستے بولتے
تم زمانے کے ہو ہرجائی مجھے معلوم تھا
لے گئے آ کر مرا ایمان ہنستے بولتے
حضرت حارث علیؔ کے واسطے کیا ہے غزل
وہ تو کہہ لیتے ہیں اک دیوان ہنستے بولتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.